AMRITA PREETAM
 
یوں تو امرتا پریتم کی شاعری کے بےشمار مجموعے ان کی زندگی میں شائع ہوۓ لیکن عمر کے آخری حصے میں انہوں نے غالب کی طرح اپنی تمام شاعری کو اپنی تمام شاعری کو از خود نۓ سرے سے ترتیب دیا اور اپنا بہت سا کلام خارج کرتے ہوۓ "کاغز تے کینوس" کے نام سے اپنا دیوان مرتپ کیا جس کے تین حصے ہیں ۔ کاغز تے کینوس توں پہلاں ، کاغز تے کینوس توں بعد اور کاغز تے کینوس توں بعد ۔

<Previous | Back | Next>